ام رباب خاندان قتل کیس: ملزمان کو چھاپے کی اطلاع کیسے ملی, تحقیقات شروع



معطل کیے جانے والے ایس ایچ اوز میں ضلع قمبر کے چار اور دادو کا ایک ایس ایچ او شامل ہے۔پولیس حکام کے مطابق معطل کیے جانے والوں میں ایس ایچ او غیبی ڈیرو امداد چانڈیو بھی شامل ہیں۔ معطل ایس ایچ او کیس کے نامزد ملزم علی گوہر چانڈیو کا بیٹا ہے، علی گوہر چانڈیو ام رباب خاندان کیس میں نامزد ملزم اور اس وقت جیل میں ہے۔پولیس حکام کا بتانا ہے کہ امداد چانڈیو اسی علاقے کا ایس ایچ او تھا جہاں واردات ہوئی اور وہ مبینہ طور پر ملزمان کی معاونت بھی کرتا رہا ہے۔پولیس حکام نے بتایا کہ آئی جی سندھ نے ملزمان کی عدم گرفتاری  پر ایس ایس پی قمبر اور ایس ایس پی دادو پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور دونوں ایس ایس پیز کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی ہے۔ام رباب چانڈیو نے بتایا کہ آئی جی سندھ خود چل کر میرے پاس آئے تھے، میں نے اپنے تمام تحفظات سے آئی جی سندھ کو آگاہ کیا، ملزمان کی عدم گرفتاری اور پولیس کی غفلت پر آئی جی سندھ نے مجھ سے معافی بھی مانگی اور ٹھوس کارروائی کا یقین دلایا۔ام رباب نے کہا کہ انہوں نے معطل ایس ایچ او امداد چانڈیو کے بارے میں بھی آئی جی سندھ کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اس سلسلے میں ایس ایس پیز کوکئی بار شکایت کرچکی تھی۔ام رباب چانڈیو نے مزید کہا کہ اگر اسی طرح پولیس کارروائی کرتی رہی تو امید ہے ملزمان کو گرفتار کرلیا جائیگا۔اندرون سندھ پولیس نے ام رباب خاندان قتل کیس کے ملزمان کے گھر پر چھاپے کی مبینہ پیشگی اطلاع کی تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ ضلع دادو اور قمبر کے پانچ ایس ایچ اوز کو بھی معطل کردیا گیا ہے۔ام رباب چانڈیو نے بتایا کہ آئی جی خود چل کر میرے پاس آئے اور اگر پولیس نے اسی طرح کارروائی کی تو ملزمان گرفتار کیے جانے کی امید ہے۔پولیس حکام کے مطابق ام رباب خاندان قتل کیس میں دو اراکین اسمبلی سردار چانڈیو اور برہان چانڈیو کے گھر چھاپوں کی اطلاع انہیں پہلے سے گئی تھی،کارروائی کی اطلاع ملزمان تک پہلے کیسے پہنچی اعلیٰ سطح کی تحتیقات شروع کردی گئ ہیں۔کارروائی کے دوران اہم انکشافات بھی ہوئے ہیں ، مقامی پولیس کے ملزمان کے ساتھ تعلقات کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ضلع قمبر اور دادو کے 5 ایس ایچ اوز کو معطل کردیا گیا ہے۔

 

ملک بھر میں جشن ولادت با سعادت ﷺ عقیدت و احترام کیساتھ منایا گيا



نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ولادت کی مناسبت سے ملک بھر میں 12 ربیع الاول مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔آج دن کا آغاز نماز فجر کے بعد نبی اکرم ﷺ پر درود و سلام کی محافل سے ہوا اور ملکی سلامتی و خوشحالی اور امن و امان کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔جشن عید میلاد النبی کے موقع پر لاہور کینٹ یادگار شہداء پر پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے دن کا آغاز 21 توپوں کی سلامی دے کر کیا۔اس موقع پر فضا پاک فوج کے جوانوں کے پرجوش نعروں نعرے تکبیر اللہ اکبر سے گونج اٹھی، تقریب میں پاک فوج کے اعلی افسران نے بھی شرکت کی۔جشن ولادت با سعادت کے موقع پر ملک بھر کے گلی کوچوں، سڑکوں، شاہراہوں اور بازاروں کو انتہائی خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے اور شہر شہر قریہ قریہ نبی مہربان ﷺ کی شان میں قصیدے پڑھے جا رہے ہیں۔ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی جشنِ ولادت باسعادت حضرت محمد ﷺ کے موقع پر جلوس نکالے جائیں گے، مرکزی جلوس سمیت شہر بھر میں نکلنے والے جلوسوں کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔شہر بھر میں مساجد، عمارتیں اور شاہراہیں برقی قمقموں سے سجائی گئی ہیں، عاشقان رسول ﷺ کی جانب سے محافل میلاد منقعد کی جا رہی ہیں۔جشن عید میلادالنبی ﷺ کا مرکزی جلوس جماعت اہلسنت، سنی تحریک اور انجمن نوجوان اسلام کے تحت ایم اے جناح روڈ نیو میمن مسجد سے نشتر پارک تک نکالا جائے گا، جلوس بولٹن مارکیٹ، ریڈیو پاکستان اور نمائش چورنگی سے ہوتا ہوا نشتر پارک پر اختتام پزیر ہو گا۔ جلوس کے اختتام پر نشترک پارک میں عید میلادالنبی کانفرنس منقعد ہو گی جس سے علمائے کرام خطاب کریں گے۔مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں کی سکیورٹی کے لیے 5 ہزار کے قریب اہلکاروں سمیت ایس آئی یو کے ماہر نشانہ باز بھی تعینات ہیں۔جلوس کے موقع پر ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیاں کنٹینر لگا کر بند کر دی گئی ہیں، جلوس کی گزرگاہ میں آنے والی دکانوں کو بھی سیل کیا گیا ہے جب کہ رات گئے سندھ حکومت نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے تحت موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر ایک روز کی پابندی بھی عائد کر دی ہے۔جشن عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے موقع پر ٹریفک کی روانی بحال رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس کی جانب سے متبادل راستے بھی فراہم کیے گئے ہیں۔حیدرآباد میں بھی جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔حیدرآباد شہر کی گلی محلوں سمیت بازاروں، شاہراہوں اور سرکاری عمارتوں کو برقی قمقموں سے منور کر دیا گیا ہے، جگہ جگہ میلاد کی محفلیں بھی سجائی جا رہی ہیں۔گوجرانوالہ میں بھی جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر شہر بھر کی مساجد اور گلی محلوں کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے، شہر بھر میں عید کا سماں ہے جب کہ رات گئے عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے ریلیاں بھی نکالی گئیں۔گوجرانوالہ کے علاقے ونیہ والا میں 100 من کھیر کی دیگ بھی تیار کی جا رہی ہے جسے جلوسوں کے شرکاء کو کھلایا جائے گا۔چنیوٹ میں جشن ولادت با سعادت کے موقع پر 63 من وزنی کیک کاٹا گیا جب کہ ملتان میں جامعہ مسجد بہار مدینہ کی جانب سے سورج میانی میں میلاد ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں خانہ کعبہ اورمسجد نبوی ﷺ کے ماڈلزکی زیارتیں بھی رکھی گئیں۔نارووال کی تحصیل شکر گڑھ میں جشن عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مؤقف پر شہر بھر کی گلیوں اور بازاروں کو سجایا گیا ہے، مساجد میں حمد و نعت کی محافل سجائی جا رہی ہیں اور نذر و نیاز کا تیاریاں بھی عروج پر ہیں۔آزاد کشمیر میں بھی شہریوں نے شہر بھر کو رنگ برنگی برقی قمقموں سے سجایا ہے جب کہ میر پور میں مرکزی میلاد کمیٹی کی جانب سے شہر کی مرکزی شاہراہوں پر راغاں کا اہتمام کیا گیا ہے۔


’تقسیم ہند سے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیاں جاری ہیں: راحيل شريف


جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کہتے ہیں کہ وقت آگیا ہے کہ بھارتی فاشسٹ قیادت کشمیریوں کو مارنے، دبانے، جھوٹ بولنے کے بجائے مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرے۔پاکستانی سفارت خانے کے تحت ریاض میں سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز کی رہائش گاہ پر سیمینار منعقد کیا گیا۔اس موقع پر خطاب میں جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے بتایا کہ کشمیری بھائیوں کے دکھوں کو قریب سے دیکھا ہے، تقسیم ہند سے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی ان کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کے مظالم کے باوجود بھارتی فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کشمیریوں کا عزم توڑنے میں ناکام رہے ہیں۔راحیل شریف نے کہا کہ کشمیر کاز کے لیے حکومت کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رہے گی۔سیمینار سے سفیر پاکستان راجہ علی اعجاز، سعودی سابق ملٹری برگیڈیئر محمد حسن کمالی، سابق سعودی ڈپلومیٹ علی عواد العسیری نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی۔ہولناک خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔


کيا آپ جانتے هين آپ کیسے فالج جیسے مرض سے محفوظ رہ سکتے ہیں..؟


 فالج دنیا بھر میں ہرسال لاکھوں افراد کی موت کی وجہ بنتا ہے اور یہ  فوری توجہ کی متقاضی ایک ایسی میڈیکل ایمرجنسی ہے جس کے دوران دماغ کو خاطر خواہ نقصان پہنچتے ہوئے جسم کا کوئی بھی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے۔ورلڈ اسٹروک آرگنائزیشن کے مطابق،عالمی سطح پر 25 سال سے زائد عمر کے ہر 4 میں سے ایک فرد کو آنے والی زندگی میں فالج کے خطرات کا سامناکرنا پڑسکتا ہے۔ اسکیمک اسٹروک: اسکیمک اسٹروک فالج کی سب سے عام قسم ہے۔ 80فیصد سے زائد مریض فالج کی اسی قسم کا شکار ہوتے ہیں۔ فالج کی یہ قسم اس وقت حملہ آور ہوتی ہے جب دماغ کی شریانیں تنگ یا بلاک ہوکر دماغ کو خون کی فراہمی میں شدید کمی واقع کردیتی ہیں۔ ہیمریجک اسٹروک: ہیمریجک اسٹروک اس وقت حملہ آور ہوتا ہے جب کمزور خون کی نالی یا رگیں پھٹ جاتی ہیں، جس کے سبب خارج ہونے والا خون دماغ تک پہنچنے فالج کے عام اسباب کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی سطح بیماری کی موروثی وجوہات تمباکونوشی موٹاپا عمر فالج سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟صحت مند غذااور طرز عمل کے ذریعے کسی بھی انسان میں فالج کے خطرات کو کم کیا جاسکتاہے۔اور اس طرز عمل کو اپنانے کے لیے آپ نے کیا کرنا ہوگا اس حوالے سے آئیے جانتے ہیں غیر ملکی ماہرین کی رائے۔سست اور کاہلانہ طرز زندگی وزن میں اضافے اور موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے جس کے سبب انسانی جسم میں ذیابطیس اور اور ہائی بلڈپریشر کے امراض متحرک ہوجاتے ہیں۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے دن میں 10 سے 15 منٹ کی باقاعدہ ورزش کا ہدف ایک اچھا آغاز ثابت ہوسکتا ہے۔ ماہرین فالج سے بچاؤ کے لیے مختلف جسمانی ورزشیں مثلاً بیڈمنٹن ،کرکٹ ، جاگنگ اور واکنگ کی تجویز کرتے ہیں ۔مناسب اور متوازن غذا پر مشتمل طرز زندگی فالج سے متعلق دل کی پیچیدگیوں کے خطرات کم کرسکتا ہے۔ جس کے لیے ماہرین غذا میں فائبر کی زیادہ اورچکنائی کی کم مقدار تجویز کرتے ہیں۔غذا میں وٹامنز اور منرلز کی مقدار بڑھانے کے لیے پھلوں ، ہرے پتوں والی سبزیوں ، مچھلی اور بغیر چربی والے گوشت کا استعمال کریں غذائیت میں اضافے کے لیے ویٹ کنٹرول ڈائٹ کا انتخاب بھی بہتر ثابت ہوسکتا ہے۔اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں تو آج ہی سے تمباکو نوشی سے گریز کریں کیونکہ تمباکو نوشی خون کی شریانوں کے بند ہونے اور پلیک کی تعمیر سے متعلق خطرات میں اضافہ کردیتی ہے، دوسری جانب تمباکو نوشی اور الکوحل کا استعمال وزن ،بلڈپریشر، ہائپرٹینشن میں اضافے کا باعث بنتے ہوئے اسٹروک کے امکانات بھی پیدا کرسکتا ہے۔کولیسٹرول کی غیر متوازن سطح دل کے ساتھ ساتھ دماغ کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔لو ڈینسٹی لیپوپروٹین (مضر کولیسٹرول LDL) کی زیادتی یا پھر خلیوں میں چربی کے ذخائر جمنے سے خون میں رکاوٹ یا رگوں کو تنگ کرنے کا باعث بنتا ہے ۔لہٰذا سیرشدہ چکنائی کے کم استعمال،باقاعدہ ورزش اور کولیسٹرول میں کمی کے لیے لی جانے والی ادویات کے استعمال کے ذریعے کولیسٹرول کو متوازن رکھا جاسکتا ہے۔مستقل طور پر بڑھا ہوا بلڈ پریشر، پلیک( چربیلے ذرات کی تشکیل کرنے والا کولیسٹرول) کی تعمیر میں اضافے کے ساتھ شریانوں کو 4 سے 6 گنابڑھاتے ہوئے ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کے خطرات میں اضافہ کردیتا ہے۔غذا میں سوڈیم، الکحل اور کیفین کی مقدار کو کم کرتے ہوئے بلڈ پریشر کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے جب کہ باقاعدگی سےکی جانے والی ورزش کے ذریعے بھی بڑھے ہوئے بلڈ پریشر کی سطح کم کی جاسکتی ہے۔لگتا ہے۔ 10سے 20 فیصد اسٹروک کیسز فالج کی دوسری قسم کے ہیں


سعودی کرنسی میں مقبوضہ کشمیر کو آزاد دکھانے پر بھارت تلملا اٹھا



عرب کے نئے کرنسی نوٹوں میں مقبوضہ کشمیر کو آزاد حیثیت میں دکھانے پر بھارت کی مودی سرکار اور بھارتی میڈیا کو آگ لگ گئی۔سعودی عرب نے جی 20 اجلاس کی صدارت سنبھالنے پر 24 اکتوبر کو 20 ریال کے نئے یادگاری کرنسی نوٹ جاری کیے جس میں مقبوضہ کشمیر کو آزاد حیثیت میں دکھایا گیا ہے۔نئے سعودی کرنسی نوٹ پر بھارت کے تن بدن میں آگ لگ گئی اور بھارتی حکومت نے سعودی عرب سے کرنسی نوٹوں کو تبدیل کرنے کی فرمائش کردی۔بھارتی میڈیا کے مطابق سعودی نوٹ میں تبدیلی کے بغیر بھارت کے لیے جی 20 اجلاس میں شرکت کرنا مشکل ہوگا۔سعودی عرب 21 اور 22 نومبر کو جی 20 سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا۔


ایاز صادق نے غیر ذمہ دارانہ بات کی، ان کی حب الوطنی پر شک نہیں کر سکتا: شاہ محمود



 اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایاز صادق نے بالکل غیر ذمہ دارانہ بات کی لیکن ان کی حب الوطنی پر شک نہیں کرسکتا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’ہمیں کچھ اطلاعات تھیں کہ بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں جو شکست ہوئی اور پاکستانی ائیرفورس کے منہ توڑ جواب پر ندامت اٹھانا پڑی اس کی بوکھلاہٹ میں بھارت کوئی جارحانہ حرکت کرسکتا ہے، اس پر پارلیمنٹ اور پارلیمانی قیادت کو انہوں نے کہا کہ ’اس حوالے سے ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں سینئر قیادت تھی اور میں بھی موجود تھا ہم نے پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لیا، وزیراعظم نے اس میٹنگ میں آنا تھا لیکن وہ ایک اہم انٹرنیشنل کال کے انتظار میں تھے اور اس میں تاخیر کی وجہ سے میٹنگ میں نہیں آسکے‘۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’ایاز صادق نے جو گفتگو کی وہ بالکل غیر ذمہ دارانہ ہے،  ان کی حب الوطنی پر شک نہیں کرسکتا لیکن ایاز صادق جوش خطابت میں بہہ گئے اور  وہ کہہ دیا جس کا فائدہ آج بھارت اٹھانے کی کوشش کررہا ہے، پاکستانی کے بیانیے اور کامیابی کو بھارت نیچا دکھانے کی کوشش کررہا ہے جب کہ بھارت یہاں انہوں نے مزید کہا کہ’ پاکستان نے ابھی نندن کو رہا کرنے کا مدبرانہ فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ اس میٹنگ کے بعد ہوا، پاکستان کے فیصلے کو دنیا نے سراہا، عمران خان نے معاملات کو ڈی فیوز کیا اور صورتحال کو بڑھنے سے روکا‘۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’حیران ہوں کہ ایاز صادق نے کنفیوژن میں بات کی، یقین نہیں آرہا کہ انہوں نے کس بنیاد پر یہ بات کی، اس کا سر پاؤں دکھائی نہیں دے رہا، ہم نے اعتماد میں لینے کے لیے اجلاس بلایا تھا اور حیران ہوں کہ کیا رنگ دے دیا گیا‘۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ’بھارتی حرکت سے ہمیں کوئی پریشانی نہیں تھی اور ہم پوری طرح سے تیار تھے، اگر بھارت کوئی جارحیت کرتا تو جو جوابی کارروائی ہم نے کرنا تھی اس پر سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل مطابقت تھی، اس میں کوئی شک و شبہ نہیں تھا لیکن ضرورت محسوس کی گئی کہ نازک صورتحال پر قیادت کو اعتماد میں لیا جائے‘۔ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہمارے بہت ذمہ دار اور سینئر لوگ اپنے ذاتی مفادات کے تابع ہوئے ہیں، وہ حکومت اور ریاست کے مفادات میں فرق نہیں کر پارہے، انہیں اندازہ نہیں ان کے بیانیے سے کیا وہ حکومت کو یا ریاست کے مفادات کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔


تعلیمی ادارے کورونا پھیلاؤ کا باعث نہیں بن رہے: اسد عمر



 اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہےکہ تعلیمی ادارے کورونا پھیلاؤ کا باعث نہیں بن رہے جب کہ سب سے زیادہ ریسٹورینٹس، شادی ہالز اور بڑی مارکیٹیں کورونا پھیلاؤ کا باعث بن رہے ہیں۔ گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی ہر روز کورونا کی صورتحال پر نظر رکھتی ہے، ستمبر میں کورونا کی شرح 1.7 سے 1.8 فیصد تھی جس میں بتدریج اضافہ ہوا اور 72 دنوں میں کورونا کی شرح 3 فیصد انہوں نے کہا کہ قوم نے احتیاط نہ کی تو کورونا صورتحال خراب ہوسکتی ہے، کوشش ہے کورونا کا پھیلاؤ بڑھنے سے پہلے اقدامات کرلیے جائیں، ہماری اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کامیاب رہی تھی، این سی او سی کی کورونا صورتحال پر نظر ہے، اگر مزید سخت اقدامات کرنا پڑے تو کریں گے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے مطابق تعلیمی ادارے کورونا پھیلاؤ کا باعث نہیں بن رہے، تعلیمی اداروں میں دیگر سیکٹر کے مقابلے میں ایس او پیز پر زیادہ عمل ہورہا ہے جب کہ سب سے زیادہ ریسٹورینٹس، شادی ہالز اور بڑی مارکیٹیں کورونا پھیلاؤ کا باعث بن رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے قانون میں تبدیلی کرنا پڑی تو کریں گے لیکن فی الحال ایسی صورتحال نہیں کہ قانون میں تبدیلی کرنا پڑے۔


بھارتی فوجی بي بس: چین نے مزید بھارتی علاقے پر قبضہ کر لیا



لداخ: بھارتیہ جنتہ پارٹی (بی جے پی) کے سابق رکن پارلیمنٹ تھپستن چیونگ نے انکشاف کیا ہے کہ چین نے پنگانگ لیک کے علاقے میں مزید 8 کلومیٹر تک بھارتی علاقے پر قبضہ کر لیا ہے۔سابق بی جے پی رکن پارلیمنٹ تهپستن چيونگ کا بهارتي اخبار سي گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کے ساتھ سرحد پر صورتحال کشیدہ ہے، چینی فوج بھارتی علاقے میں گھس آئی ہے۔تھپسن چیونگ کا کہنا ہے کہ چینی فوج نے بھارت کے مزید 8 کلومیٹر علاقے پر قبضہ کر لیا ہے، چین نے دو اہم بھارتی پوزیشنوں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔سابق بھارتی ایم پی نے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ مقامی افراد سے پتہ چلا ہے لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر تعینات بھارتی فوجی خون جما دینے والے سابق بھارتی رکن پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں کا ٹینٹوں میں رہنا ناقابل قبول ہے، اگر حکومت مذاکرات کے ذریعے چین سے بھارتی علاقہ خالی نہیں کروا سکتی تو بھارتی فوجیوں کو مناسب شلٹر فراہم کرنا چاہیے۔قبل ازیں بھارتی اخبار دی ہندو نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ چینی افواج نے لداخ میں فنگر فور کے علاقے میں قبضہ کر رکھا ہے اور بھارتی فوج وہاں پر اپریل سے پیٹرولنگ نہیں کر سکی ہے۔خیال رہے کہ بھارتی اخبار نے یکم ستمبر کو چینی فوج کی جانب سے ایک ہزار کلومیٹر رقبے پر قبضےکی رپورٹ کی تھی۔بھارت اور چین کے درمیان لداخ کے متنازع علاقے پر گزشتہ 5 ماہ سے حالات کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک کی افواج کئی بار ایک دوسرے کے آمنے سامنے بھی آ چکی ہیں۔چینی افواج کی جانب سے بھارتی فوجیوں کی پٹائی کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں۔


پوری قوم دشمن کیخلاف متحد ہے: وزیراعظم



وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پوری پاکستانی قوم دشمن کے خلاف متحد ہے۔وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ملکی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایف سی اہلکاروں پر حملہ بزدلانہ فعل تھا اور اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہو سکتے۔عمران خان نے پاک فوج، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو مادر وطن کے دفاع کے لیے قربانیاں دینے پر خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ پاک فوج وطن کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے اور پوری قوم دشمن کے خلاف متحد ہے۔


ملک میں سونے کی قیمت 1650 روپے فی تولہ گر گئی



ملک میں سونے کی قدر میں مزیدکمی واقع ہوئی ہے اور فی تولہ سونا 1650روپے سستا ہوگیا۔سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت 1650روپے کمی کے بعد ایک لاکھ 11 ہزار 600 روپے ہوگئی ہے۔10 گرام سونا بھی 1414 روپے سستا ہو کر 95 ہزار 680 روپے کا ہوگیا۔ایسوسی ایشن کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قدر 22 ڈالر کم ہوکر 1872ڈالر فی اونس ہے۔

ٹرمپ کی ریلی کے دوران ممنوعہ فضائی حدود میں جہاز گھس آیا

پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس کا فيصلا: عمران خان بری


انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کو بری کر دیا۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعظم کی مقدمہ سے بریت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد تین روز قبل فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کو بری جب کہ دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ صدر مملکت کو  استثنیٰ حاصل ہے اس لیے ان کی حد تک تو کیس نہیں چلایا جائے گا لیکن مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان پر 12 نومبر کو فرد جرم عائد کی جائے گا۔ عدالت نے مقدمے میں نامزد ملزمان جن میں وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود، اسد عمر، اور علیم خان سمیت دیگر شامل ہیں کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے بریت کی درخواست پر تحریری دلائل جمع کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ عمران خان کو جھوٹے اور بےبنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا، ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نہ ہی کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ ایک سیاسی مقدمہ ہے جس میں سزا کا کوئی امکان نہیں اس لیے وزیراعظم عمران خان کو بری کیا جائے۔ پراسیکیوٹر نے عمران خان کے وزیراعظم بننے سے قبل درخواست کی مخالفت کی تھی جب کہ وزیراعظم بننے کے بعد حمایت کر دی اور کہا کہ اگر عمران خان کو بری کر دیا جائے تو انہیں کوئی اعتراض نہیں کیونکہ یہ سیاسی طور پر بنایا گیا مقدمہ ہے جس سے کچھ نہیں نکلنا اور صرف عدالت کا وقت ضائع ہو گا۔ خیال رہے کہ عمران خان اس مقدمہ میں اشتہاری رہ چکے ہیں اور اس وقت ضمانت پر ہیں۔ صدر مملکت عارف علوی، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر، شفقت محمود، صوبائی وزیر علیم خان اور جہانگیر ترین بھی پی ٹی وی پارلیمنٹ حملہ کیس میں ملزم نامزد ہیں۔ یاد رہے کہ اگست 2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنا دیا تھا جس کے دوران دونوں جماعتوں کے کارکنان نے پولیس رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس سے پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ کو بھی نقصان پہنچا تھا۔ مشتعل کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم میں 3 افراد جاں بحق 560 سے زائد زخمی بھی ہوئے تھے۔


حکومت نئے بل کے ذریعے چیئرمین سی پیک اتھارٹی کو استثنیٰ دے رهی ہے، رضا ربانی



پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضاربانی کا کہنا ہےکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) آرڈیننس متروک ہوچکا،  کسی قانون کے بغیر سی پیک اتھارٹی کام کر رہی ہے۔سینیٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضاربانی کاکہنا تھاکہ سی پیک آرڈیننس جون میں متروک ہوچکا ہے، حکومت نے سی پیک آرڈینس کو جان بوجھ کر  ختم ہونے دیا کیونکہ وہ اسے پسِ پشت ڈالنا چاہتی ہے۔رضا ربانی کاکہنا تھاکہ اب حکومت ایک نیا بل لائی ہے جس کے تحت سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین اور ممبران کو استثنٰی دینے جارہی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ یہ کس طرح ہوسکتا ہےکہ سب اداروں پر قومی احتساب بیورو (نیب) کا قانون لاگو ہو اور ایک ادارے کو استثنٰی ہو ، کیا یہ ایک شخص کو این آر او دینےکی کوشش ہے ؟'سی پیک پر شکوک و شہبات پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے'وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے رضا ربانی کے توجہ دلاؤ نوٹس کو سی پیک پر شکوک و شہبات پیداکرنے کی کوشش قرار دے دیا۔ شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے سی پیک کو ذاتی پراجیکٹ بنا رکھا تھا، ہم ادارے بنانے آئے ہیں، سی پیک کو غیر سیاسی ادارہ بنانا چاہتےہیں۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ یہ دشمن کو خوش کرنے میں لگےہیں، دوستوں کو تو خفا نہ کریں، دیکھیں گے قومی اسمبلی سے پاس ہوکر بل یہاں آئے گا تو یہ ملکی مفاد میں حمایت کرتے ہیں یا نہیں۔وفاقی وزیر کے بیان کے دوران اپوزیشن نے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت نےسی پیک اتھارٹی کے لیے نیا قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے ، بل آج قومی اسمبلی میں بل پیش کردیا گیا ہے اور اسپیکر نے قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا ہے۔کابینہ کمیٹی برائے لیجیسلیٹو کیسز نے نئے قانون کے مسودے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت نئے قانون میں چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے اختیارات میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق چیئرمین سی پیک سمیت دیگر افسران کو قومی احتساب بیورو (نیب) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف اے آئی) کی انکوائری سے استثنیٰ ہوگا۔دستاویز میں سی پیک اتھارٹی میں فیصلہ کن کردار کیلئے چیئرمین کے ووٹ کا اختیار ختم کرنےاور اتھارٹی کا سی پیک بزنس کونسل قائم کرنے کا اختیار ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 8 اکتوبر 2019 کو آرڈیننس کے ذریعے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی قائم کی تھی اور اس کا چیئرمین  لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو مقرر کیا گیا تھا۔


ترکی نے فرانس میں ہونے والے چاقو حملے کی مذمت کردی



انقرہ : گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر فرانس سے کشیدگی کے باوجود ترکی نے آج پیرس میں ہونے والے چاکو حملے کی مذمت کی ہے۔ترکی نے فرانس میں چرچ کے قریب چاقو حملے میں تین افراد کے ہلاک ہونے پر شدید مذمت کرتے ہوئے فرانس کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں نیس حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم فرانس کے شہر نیس میں نوٹرے ڈیم چرچ میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ آج نیس میں چرچ کے قریب ایک شخص نے چاقو کے وار کرکے 3 افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا تھا۔ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے اور ملک بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ خیال رہے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے معاملے پر ترکی کی جانب سے فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور فرانس نے ترکی کو داخلی معاملات میں مداخلت سے باز رہنے کا کہا ہے۔گزشتہ روز گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے فرانسیسی جریدے شارلی ہیبڈو نے ترک صدر طیب اردوان کا بھی خاکہ سرورق پر شائع کیا تھا جس کے بعد ترکی نے اس معاملے پر قانونی کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔