منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز شریف پر فرد جرم عائد

 

File Photo

منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف اور دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد ہو گئی۔لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیے جانے کے دوران لیگی کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔پولیس نے کارکنوں کو شہباز شریف کی گاڑی کے آگے سے ہٹا دیا جب کہ حمزہ شہباز کو بھی بکتر بند میں عدالت پہنچایا گیا۔حمزہ شہباز کو بکتر بند گاڑی میں جیل لائے جانے پر خواجہ آصف نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ظلم و ستم کر رہی ہے لیکن کب تک یہ ظلم و ستم کرتی رہے گی، ظلم کی رات ختم ہونے والی ہے۔

نیب کے تمام کیسز بے بنیاد ہیں، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے: شہباز شریف

شہباز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اُن پر جھوٹے الزامات عائد کیے گئے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، نیب کے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔فرد جرم عائد کیے جانے کے موقع پر شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان پر جس جس کیس میں فرد جرم عائد کی گئی وہ تمام کیسزبے بنیاد ہیں۔عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے بعد سماعت 26 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے 3 گواہان کو طلب کر لیا۔

دریائے اسکیتمکا کا پانی اچانک سرخ ہو گیا

 

File Photo

روس کے جنوبی حصے میں واقع اسکیتمکا دریا کا پانی اچانک پراسرار طور پر سرخ ہوگیا  جس سے مقامی افراد حیران وپریشان ہوگئے۔برطانوی اخبار ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق دریاکا پانی لال ہونے کے بعد  بطخیں اور دوسرے جانور  بھی دریا میں جانے سے  گریز کررہے ہیں۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے بہتے دریا کے رنگ میں تبدیلی کی کچھ وجہ آلودگی ہے ۔ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ دریا کا پانی ڈرین بلاک ہونے کی وجہ سے لال ہوا ہے تاہم اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں کہ ایسا کونسا کیمیکل ہے جس کی وجہ سے پانی سرخ ہو رہا ہے۔واضح رہے کہ یہ روس کا پہلا دریا نہیں ہے جس کا پانی سرخ ہوا ہو، حال ہی میں دریائے نارو فومسنک بھی مغربی روس سے کیمیکل کے اخراج کے بعد سرخ ہوگیا تھا۔اس سے کچھ عرصہ قبل دریائے ووجڈینیا کا پانی بھی نیلے سے سرخ ہوچکا ہے جس سے متعلق مقامی افراد کا کہنا ہے اس حوالے سے مصدقہ تفصیلات تو حاصل نہ ہوسکیں لیکن ماہرین کی جانب سے دریا کے پراسرار طور پر سرخ ہوجانے کو گلوبل وارمنگ سے منسلک کیا جارہا ہے۔

ٹک ٹاک سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانیوالی ایپ بن گئی

 

File Photo

لپ سنکنگ کی معروف چینی ایپ ٹک ٹاک مسلسل چھٹی بار دنیا کی سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی نان گیمنگ ایپ بن گئی۔امریکا اور بھارت میں پابندیوں کے باوجود بھی چینی لپ سنکنگ ایپ ٹک ٹاک کی مقبولیت میں اضافہ رک نہ سکا۔موبائل ایپ کی درجہ بندی کرنے والے کمپنی سینسر ٹاور کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک رواں سال مئی میں دنیا کی سب سے زیا دہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بننے کے بعد اب لگاتار چھٹی مرتبہ بھی دنیا کی سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ بن گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک ماہ اکتوبر 2020 میں بھی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی نان گیمنگ ایپ بن گئی ہے۔رپورٹ میں بتایاگیا ہےکہ ٹک ٹاک کو اکتوبر 2020 میں 66 ملین صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا جو اکتوبر 2019 کے مقابلے میں 9.5 فیصد اضافہ ہے۔دوسری جانب دنیا بھر میں اکتوبر 2020 میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپ کی فہرست میں دوسرے نمبر پر واٹس ایپ ہے جسے 57 ملین صارفین نے ڈاؤن لوڈ کیا جب کہ ایپس کی فہرست می تیسرے نمبر پر فیس بک، چوتھے پر انسٹاگرام اور پانچویں نمبر پر ویڈیو کانفرنس کالنگ ایپ زوم ہے۔

'کراچی واقعہ': بلاول کا آرمی چیف کے حکم پر انکوائری اور ایکشن کا خیرمقدم

 

File Photo

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 'کراچی واقعے' پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے حکم پر ہونے والی انکوائری اور کارروائی کاخیرمقدم کیا ہے۔گلگت بلتستان کے ضلع استور میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول کاکہنا تھاکہ 'کراچی واقعے' پر آرمی چیف سے انکوائری کامطالبہ کیا تھا،خوشخبری ملی ہےکہ انکوائری مکمل کرکے ایکشن بھی لیا گیا ہے۔
بلاول بھٹو کاکہنا تھاکہ ہمیں اس عمل کا خیر مقدم کرنا چاہیے، ایسے عمل سے اداروں کے وقار میں اضافہ ہوتا ہے،جمہوری طریقہ یہی ہےکہ جو غلطی ہو اس کا اعتراف کیا جائے اور غلط کے خلاف ایکشن لیا جائے،ہمیں مل کر اور جمہوری طریقے سے آگے بڑھنا ہے۔خیال رہےکہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)  کے مطابق پاک فوج نے مسلم لیگ ن کے رہنماکیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے واقعے پر انسپکٹر جنرل(آئی جی) سندھ کے تحفظات کے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے سندھ رینجرز اور انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے متعلقہ افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹادیا ہے۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہاگیا ہےکہ متعلقہ افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا اور اپنی حیثیت میں جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا، متعلقہ افسران کو ایسی صورتحال سے گریز کرنا چاہیےتھا جس سے ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔واضح رہےکہ مزار قائد پر نعرے بازی کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کو 19 اکتوبر کو کراچی کے نجی ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ پر دباؤ ڈالے جانے کی خبریں موصول ہوئی تھیں۔واقعے کے بعد آئی جی سندھ سمیت صوبے کے تمام اعلیٰ افسران نے احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا تھا جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور آرمی چیف سے نوٹس لینے کی اپیل کی تھی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے پر بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کیا تھا اور تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار آج کل کیا کررہے ہیں؟

 

File Photo

لاہور:سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ وہ آج کل اپنا ریسرچ کا کام کررہے ہیں۔لاہور کے سروسز اسپتال میں ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی عیادت کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں ثاقب نثار  نے کہا کہ میں  آج کل اپنا ریسرچ کا کام کر رہا ہوں۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ میں قانون کے بارے میں کتاب لکھنے کا سوچ رہا ہوں، اللہ تعالی چوہدری شجاعت حسین کو صحت عطا فرمائے۔

لاہور : نوکری کی تلاش میں آئی لڑکی سے مبینہ زیادتی

 

File Photo

لاہور : نولکھا میں نوکری کا جھانسہ دے کر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ متاثرہ لڑکی ناروال سے ملازمت کی تلاش میں لاہور آئی تھی جسے ایک شخص نے نوکری کا جھانسہ دے زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگیا۔تھانہ نولکھا میں درج ایف آئی آر کے مطابق  ملزم کے ساتھی ملزمان رحمان اور طلحہ لڑکی کو نوکری کا جھانسہ دے کر کوارٹر میں لے گئے جہاں اس سے زیادتی کی گئی۔پولیس کا کہنا ہےکہ مرکزی ملزم نعیم دو روز تک لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہا۔پولیس کے مطابق ملزم کے ساتھیوں رحمان اور طلحہ کو گرفتار کر لیا تاہم نعیم کی تلاش جاری ہے۔

'کراچی واقعے' میں ملوث رینجرز اور ISI کے افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا

 

File Photo

راولپنڈی: پاک فوج نے کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری کے واقعے پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کے تحفظات کے معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے سندھ رینجرز اور انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے متعلقہ افسران کو ذمہ داریوں سے ہٹادیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی ہدایت پر کی گئی تحقیقات کے مطابق سندھ رینجرز اور آئی ایس آئی کراچی کے افسران مزار قائد کی بے حرمتی کے نتیجے میں شدید عوامی رد عمل سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے میں مصروف تھے، افسران پر مزار قائد کی بے حرمتی پر قانون کےمطابق بروقت کارروائی کے لیے شدید دباؤ تھا۔آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہےکہ متعلقہ افسران نے شدید عوامی ردِ عمل اور تیزی سے بدلتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے پیشِ نظر سندھ پولیس کے طرزِ عمل کو اپنی دانست میں ناکافی اور سُست روی کا شکار پایا اور کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے اپنی حیثیت میں جذباتی رد عمل کا مظاہرہ کیا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ متعلقہ افسران کو ایسی صورتحال سے گریز کرنا چاہیے تھا جس سے ریاست کے دو اداروں میں غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق کورٹ آف انکوائری کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ افسران کو اپنی موجودہ ذمہ داریوں سے ہٹا دیا گیا ہے جب کہ ضابطہ کی خلاف ورزی پر ان افسران کے خلاف کارروائی جی ایچ کیو میں عمل میں لائی جائے گی۔

کراچی: لڑکی سے زبردستی شادی اور اسلام قبول کرانے پر 5 ملزمان کے وارنٹ جاری

 

File Photo

کراچی: عدالت نے کم عمر لڑکی سے شادی اور زبردستی اسلام قبول کرانے کے کیس میں شوہر سمیت 5 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی عدالت میں کم عمر نیہا سے زبردستی اسلام قبول کرانے اور شادی سے متعلق کیس کی سماعت  ہوئی۔عدالت نے نیہا سے شادی کرنے والے ملزم سمیت 5 دیگر ملزمان کے ایک مرتبہ پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور ملزمان کو گرفتار کر کے 15 نومبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ملزمان میں نیہا سے زبردستی شادی کرنے والا ملزم عمران شامل ہے جب کہ دیگر ملزمان میں ریحان، مفتی احمد، جانن رحیمی، مسمات عذرا اور سندس شامل ہیں۔خیال رہے کہ 2019 میں نیہا کے اغواء اور زیادتی کا مقدمہ اتحاد ٹاؤن تھانے میں درج ہوا تھا، نیہا نے عدالت کے سامنے اسلام قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا  جب کہ متاثرہ لڑکی کی عمر بھی اس وقت 13 سال ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

نگورنو کاراباخ جنگ میں آذربائیجان کی فتح، آرمینیا نے ہار مان لی

 

File Photo

آذربائیجان نے آرمینیا سے ’نگورنو کاراباخ‘ کے تنازع پر 6 ہفتوں سے جاری جنگ میں بڑی فتح حاصل کرلی ہے۔عالمی طور پر تسلیم شدہ آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ پر روس کی معاونت سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدہ ہوگیا ہے اور اس امن معاہدے کو آذربائیجان کی فتح قرار دیا جارہا ہے۔اس معاہدے پر آذری صدر الہام علیوف، آرمینیائی وزیر اعظم نکول پشنیان اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے دستخط کیے ہیں جس کے بعد معاہدے پر عمل درآمد مقامی وقت کے مطابق رات ایک بجے سے شروع ہوگیا ہے۔اس معاہدے کے بعد آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے فتح کا اعلان کیا ہے جس پر آذری قوم سڑکوں پر نکل آئی ہے۔ آذری صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ آج کا تاریخی دن ہے اور نگورنو کاراباخ کا تنازع اختتام کو پہنچ گیا ہے اور وہ شاندار فتح پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب کاراباخ آذربائیجان ہے اور یہ ہماری فتح کی علامت ہے۔فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے معاہدہ کیا ہے اور یہ سمجھوتا میرے لیے بھی تکلیف دہ ہے، آرمینیائی وزیراعظم— فوٹو: آرمینیائی میڈیا دوسری جانب آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشنیان نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی وسائل ختم ہونے کی وجہ سے معاہدہ کیا ہے اور یہ سمجھوتہ میرے لیے بھی تکلیف دہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فوج کے مشورے پر ہی امن کا معاہدہ کیا ہے جس کی وجہ فوجی وسائل ختم ہونا اور مزید تازہ دم فوجیوں کا نہ ہونا ہے، فوجی ایک ماہ سے لڑ رہے تھے جن کو آرام کی ضرورت تھی، اگر یہ معاہدہ نہ کرتے تو ہمیں مزید سنگین نتائج بھگتنا پڑتے۔آذربائیجان اور آرمینیا کے معاہدے کے مطابق آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے آذربائیجان کے پاس ہی رہیں گے اور دیگر نواحی علاقوں سے بھی آرمینیائی فوج پیچھے ہٹ جائے گی۔اس معاہدے کے رو سے حال ہی میں آرمینیا کے قبضے سے چھڑائے گئے علاقے ‘شوشا‘ کا بھی کنٹرول آذربائیجان کے پاس رہے گا اور یہ دفاعی لحاط سے نہایت اہم علاقہ تصور کیا جاتا ہے ۔

تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کو ترجیحی بنیادوں پرداخلے دینے کا فیصلہ

 

File Photo

پنجاب حکومت نے خواجہ سراؤں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے انہیں تعلیمی اداروں میں ترجیحی بنیادوں پر داخلے، مفت کتابیں اور فیس میں بھی خصوصی رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کو ترجیحی بنیادوں پر داخلے دینے کے لیے پنجاب اسمبلی میں رپورٹ پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ ہائر ایجوکیشن ٹرانس جینڈر پرسن پروٹیکشن آف رائٹس ایکٹ 2018 کے تحت تعلیمی اداروں میں خواجہ سراؤں کو داخلے دیے جائیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے  کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن تعلیمی اداروں میں فیس کی رعایت اور مفت کتب بھی فراہم کرے گا۔

موٹر وے زیادتی کیس پر مبنی صنم سعید کی آگہی فلم ریلیز

 

File Photo

چند ماہ قبل موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے کیس کے بعد اداکارہ صنم سعید کی ایک مختصر فلم یوٹیوب پر ریلیز کی گئی ہے جس میں لوگوں کو ایک مضبوط پیغام دیا گیا ہے۔مختصر فلم 'اب بس' کی کہانی موٹروے حادثے پر مبنی ہے جسے یوٹیوب پر سی پرائم چینل پر ریلیز کیا گیا ہے اور اس میں اداکارہ صنعم سعید نے اداکاری ہے۔اس مختصر فلم میں سماجی مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں خواتین بالکل بھی محفوظ نہیں ہیں۔'اب بس' کا دورانیہ 10 منٹ 24 سیکنڈ ہے جس میں صنم سعید نے مایا نامی لڑکی کا کردار ادا کیا ہے جس کے والد کو دل کا دورہ پڑتا ہے اور اسے ان کے پاس جانے کے لیے اکیلے سفر کرنا ہوتا ہے، اکیلے سفر کرنے سے پہلے وہ اپنی حفاظت کے لیے مختلف قسم کی چھریاں، بندوق اور دیگر چیزیں اپنے ساتھ رکھتی ہے۔اس فلم کی ہدایت کاری محسن طلعت نے دی ہے جب کہ فلم کی ایگزیکٹو پروڈیوسر سیمین نویس ہیں اور اس کی کہانی شاہد ڈوگر نے لکھی ہے۔   خیال رہے کہ 9 ستمبر کو لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔2 افراد نے موٹر وے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کے بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اس کیس میں شریک دوسرا ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔ایف آئی آر کےمطابق گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ بجے اپنی کار میں اپنے دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھی کہ رنگ روڈ پر گجر پورہ کے نزدیک اسکی کار کا پیٹرول ختم ہو گیا۔کار کا پیٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر خاتون شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا،جب گاڑی بند تھی تو خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر موٹر وے پولیس نے مبینہ طور پر کہا کہ کوئی ایمرجنسی ڈیوٹی پر نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی۔ایف آئی آر کے مطابق اتنی دیر میں دو مسلح افراد موٹر وے سے ملحقہ جنگل سے آئےاور کار کا شیشہ توڑ کر زبردستی خاتون اور اس کے بچوں کو نزدیک جنگل میں لے گئے جہاں ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس سے طلائی زیور اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔خاتون کی حالت خراب ہونے پر اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا اور خاتون کے رشتے دار کی مدعیت میں پولیس نےمقدمہ درج کیا۔پولیس کے مطابق زیادتی کا شکار خاتون کے میڈیکل ٹیسٹ میں خاتون سے زیادتی ثابت ہوئی۔علاوہ ازیں  موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو مانگا منڈی سے واردات کے ایک ماہ اور 3 دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔